Skip to content

Explanation

بانگِ درا: 32 رُخصت اے بزمِ جہاں! از علامہ اقبال مع حلِ لغات و تشریح

بانگِ درا 32: رُخصت اے بزمِ جہاں!

یہ نظم علامہ اقبال کے بعض بنیادی افکار کی ترجمانی کرتی ہے۔ اس کا مرکزی خیال مشہور امریکی شاعر ”ایمرسن“ سے لیا گیا ہے۔
بالِ جبریل 158: پنجاب کے دہقان سے از علامہ اقبال مع حلِ لغات و تشریح

بالِ جبریل 158: پنجاب کے دہقان سے

اِس نظم میں پنجاب بلکہ پورے ملک کے دہقانوں کو بیداری، ترقی اور سربلندی کا پیغام دیا گیا ہے۔
بانگِ درا 41: صبح کا ستارہ از علامہ اقبال مع حلِ لغات و تشریح

بانگِ درا 41: صبح کا ستارہ

اِس نظم میں صبح کے ستارے کی زبان سے یہ واضح کیا گیا ہے کہ اگر کسی کو حیاتِ ابدی کی آرزو ہو تو اپنے اندر عشق کا سوز پیدا کرے۔
ضربِ کلیم 16: تقدیر از علامہ اقبال مع حلِ لغات و تشریح

ضربِ کلیم 16: تقدیر

ضربِ کلیم کی اِس نظم میں ہمیں تقدیر کے اصل مفہوم سے آگاہ کیا گیا ہے اور یہ بتایا گیا ہے کہ قوموں کی تقدیر اُن کے عمل پر موقوف ہے۔
بانگِ درا 159: دریوزۂ خلافت از علامہ اقبال مع حلِ لغات و تشریح

بانگِ درا 159: دریوزۂ خلافت

یہ نظم اُس موقع پر لکھی گئی جب مولانا محمد علی مرحوم ایک وفد لے کر خلافت کا مسئلہ انگلستان کے وزیرِ اعظم لائڈ جارج کے سامنے پیش کرنے کے لیے گئے تھے۔
بالِ جبریل 123: دُعا از علامہ اقبال مع تشریح

بالِ جبریل 123: دُعا

بالِ جبریل کی نظم دُعا علامہ اقبال نے مسجدِ قُرطبہ میں بیٹھ کر لکھی۔ اِس خوبصورت اور پُر تاثیر نظم کا ہر شعر سوز و گُداز میں ڈوبا ہوا ہے۔
ضربِ کلیم 104: آزادیِ نِسواں از علامہ اقبال مع حلِ لغات و تشریح

ضربِ کلیم 104: آزادیِ نِسواں

اِس نظم میں علامہ اقبال نے در پردہ پردہ کی حمایت بھی کر دی ہے اور بظاہر کُچھ نہیں کہا۔
ارمغانِ حجاز 4: عالمِ برزخ از علامہ اقبال مع حلِ لغات و تشریح

ارمغانِ حجاز 4: عالمِ برزخ

اِس تمثیلی نظم میں قبر، مُردہ اور صدائے غیب کے باہم مکالمہ سے غلامی جیسی لعنت کا پردہ فاش کیا گیا ہے۔
ضربِ کلیم 125: اہرامِ مِصر از علامہ اقبال مع حلِ لغات و تشریح

ضربِ کلیم 125: اہرامِ مِصر

اِس نظم میں ہمیں بتایا گیا ہے کہ آرٹ کے اندر صفتِ دوام (ہمیشگی کی صفت) اُس وقت پیدا ہو سکتی ہے جب اُس کے اندر جِدّت ہو۔
بانگِ درا 129: شبنم اور ستارے از علامہ اقبال مع حلِ لغات و تشریح

بانگِ درا 129: شبنم اور ستارے

اِس نظم میں شبنم اور ستاروں کے مابین مکالمہ درج کر کے اِس جہانِ فانی کا حال سُنایا گیا ہے۔
بالِ جبریل 160: خوشحال خاں کی وصیّت از علامہ اقبال مع حلِ لغات و تشریح

بالِ جبریل 160: خوشحال خاں کی وصیّت

نظم خوشحال خاں کی وصیّت اُن کے جرأت مندانہ کردار کی جانب اشارہ کرتی ہے۔ آپ نے آزادی کی خاطر تمام عمر مغلوں کے خلاف نبرد آزمائی میں گزاری۔
کبھی اے حقیقتِ مُنتظر! از علامہ اقبال مع حلِ لغات و تشریح

بانگِ درا 169: کبھی اے حقیقتِ مُنتظر!

غزل ”کبھی اے حقیقتِ مُنتظر!“ میں علامہ اقبال نے ربِ ذوالجلال سے خطاب کیا ہے اور اُس کے دیدار کی خواہش ظاہر کی ہے۔