Skip to content
Zarb e Kaleem
ضربِ کلیم 48 مدنیتِ اسلام از علامہ اقبال مع حلِ لغات و تشریح

ضربِ کلیم 48: مدنیتِ اسلام

نظم ”مدنیتِ اسلام“میں علامہ اقبال نے مسلمان کی آئیڈیل (مثالی) زندگی کا نقشہ کھینچا ہے اور فی الحقیقت یہ نظم بہت غور سے پڑھنے کے لائق ہے۔
ضربِ کلیم 164: اہلِ مصر سے از علامہ اقبال مع حلِ لغات و تشریح

ضربِ کلیم 164: اہلِ مصر سے

اس نظم میں مسلمانوں کو بتایا گیا ہے کہ کسی نظامِ زندگی کو رائج کرنے کے لیے عقل کے ساتھ ساتھ قوّت بھی ضروری ہے۔
ضربِ کلیم 84 حکومت از علامہ اقبال مع حلِ لغات و تشریح

ضربِ کلیم 84: حکومت

اِس نظم میں علامہ صاحب نے استعارے اور مجاز کے رنگ میں اور اپنے مخصوص انداز میں حکومت کے حصول کا طریقہ بتایا ہے۔
ضربِ کلیم 50: فقر و راہبی از علامہ اقبال مع حلِ لغات و تشریح

ضربِ کلیم 50: فقر و راہبی

”فقر و راہبی“ میں علامہ اقبال نے فقر اور رہبانیّت کا فرق واضح فرمایا ہے اور مسلمانوں کو اسلامی فقر کی تعلیم دی ہے۔
ضربِ کلیم 157 نفسیاتِ غلامی از علامہ اقبال مع حلِ لغات و تشریح

ضربِ کلیم 157: نفسیاتِ غلامی

ضربِ کلیم کی نظم ”نفسیاتِ غلامی“ میں علامہ اقبال نے غلاموں کی اُس ذہنیّت کی بات کی ہے جو غلامی کے دور کی وجہ سے اُن میں پیدا ہو جاتی ہے۔
ضربِ کلیم 60 اے پیرِ حرم از علامہ اقبال مع حلِ لغات و تشریح

ضربِ کلیم 60: اے پیرِ حرم

ضربِ کلیم کی نظم ”اے پیرِ حرم“ میں علامہ اقبال نے علماء اور صوفیائے اسلام سے خطاب کیا ہے اور اُن کو اُن کا دینی فرض یاد دِلایا ہے۔
ضربِ کلیم 74: آگاہی از علامہ اقبال مع حلِ لغات و تشریح

ضربِ کلیم 74: آگاہی

ضربِ کلیم کی نظم ”آگاہی“ میں علامہ اقبال نے صحیح شعور کی حقیقت واضح فرمانے کے ساتھ ساتھ خودی کی اہمیت واضح کی ہے۔
ضربِ کلیم 152: کارل مارکس کی آواز از علامہ اقبال مع حلِ لغات و تشریح

ضربِ کلیم 152: کارل مارکس کی آواز

ضربِ کلیم کی نظم ”کارل مارکس کی آواز“ میں علامہ اقبال نے اشتراکیت کے بانی کارل مارکس کی زبان سے سرمایہ دارانہ نظام کا پردہ فاش کیا ہے۔
ضربِ کلیم 13: شکر و شکایت از علامہ اقبال مع حلِ لغات و تشریح

ضربِ کلیم 13: شکر و شکایت

ضربِ کلیم کی نظم ”شکر و شکایت“ میں علامہ اقبال مسلمانوں کو یہ پیغام دیتے ہیں کہ غلامی پر رضامند ہو جانا کسی بھی قوم کے لیے باعثِ عزت نہیں ہے۔
ضربِ کلیم 40 فلسفہ از علامہ اقبال مع حلِ لغات و تشریح

ضربِ کلیم 40: فلسفہ

ضربِ کلیم کی اِس نظم میں علامہ اقبال نے فلسفہ کی حقیقت سے پردہ اُٹھایا ہے جس کا خلاصہ ہے کہ فلسفہ عقلی موشگافیوں کا دوسرا نام ہے۔
ضربِ کلیم 27: صوفی سے از علامہ اقبال مع حلِ لغات و تشریح

ضربِ کلیم 27: صُوفی سے

اِس نظم میں علامہ اقبال نے موجودہ دور کے گوشہ نشین، رہبانیّت پسند اور بے عمل صوفیوں سے خطاب کیا ہے، جو سائنس اور علومِ جدیدہ سے بہرہ ہیں۔
ضربِ کلیم: 52 تسلیم و رضا از علامہ اقبال مع تشریح

ضربِ کلیم 52: تسلیم و رضا

ضربِ کلیم کی نظم تسلیم و رضا میں علامہ اقبال نے تسلیم و رضا کی حقیقت واضح کی ہے اور ہمیں اس کے درست مفہوم سے روشناس فرمایا ہے۔
1 2 3 4