Skip to content

Baang e Dara

کبھی اے حقیقتِ مُنتظر! از علامہ اقبال مع حلِ لغات و تشریح

بانگِ درا 169: کبھی اے حقیقتِ مُنتظر!

غزل ”کبھی اے حقیقتِ مُنتظر!“ میں علامہ اقبال نے ربِ ذوالجلال سے خطاب کیا ہے اور اُس کے دیدار کی خواہش ظاہر کی ہے۔
بانگِ درا 37: بلالؓ از علامہ اقبال مع حلِ لغات و تشریح

بانگِ درا 37: بلالؓ از علامہ اقبال

نظم ”بلالؓ“ میں علامہ اقبال نے مشہور صحابیِ رسول ﷺ سیدنا بلالؓ کو خراجِ عقیدت پیش کیا ہے اور آپؓ کی سیرت پر روشنی ڈالی ہے۔
بانگِ درا 35: نالۂ فراق از علامہ اقبال مع تشریح

بانگِ درا 35: نالۂ فراق

نظم ”نالۂ فراق“ میں علامہ اقبال نے اپنے فلسفہ کے استاد ڈاکٹر آرنلڈ کی یاد میں اپنے احساسات نظم کیے ہیں۔
بانگِ درا 103: ایک حاجی مدینے کے راستے میں از علامہ اقبال مع حلِ لغات و تشریح

بانگِ درا 103: ایک حاجی مدینے کے راستے میں

یہ نظم ایک حاجی کی زبان سے کہی گئی ہے جو قافلے کے ساتھ مکہ سے مدینہ جا رہا تھا۔ راستے میں ڈاکہ پڑا اور یہ اکیلا رہ گیا۔
بانگِ درا 26: پیامِ صبح از علامہ اقبال مع حلِ لغات و تشریح

بانگِ درا 26: پیامِ صبح

نظم ”پیامِ صبح“ علامہ اقبال نے مشہور امریکی شاعر لانگ فیلو سے اخذ کی ہے۔ امریکہ کے شاعروں میں وہ سب سے زیادہ مشہور اور ہر دِل عزیز ہے۔
بانگِ درا 144: کُفر و اِسلام از علامہ اقبال مع حلِ لغات و تشریح

بانگِ درا 144: کُفر و اِسلام

نظم ”کفر و اسلام“ میں اقبالؔ نے میر رضی دانش کے ایک شعر پر تضمین کی ہے۔ یہ ایرانی شاعر مشہد کے رہنے والے تھے۔
بانگِ درا 23: سیّد کی لوحِ تُربَت از علامہ اقبال مع حلِ لغات و تشریح

بانگِ درا 23: سیّد کی لوحِ تُربَت

یہ نظم علامہ اقبال کے نزدیک اہلِ ہند کے لیے سر سید احمد خان کے پیغام کی حیثیت رکھتی ہے۔ اِس میں سر سیّد کے نظریات کی نشاندہی بھی کی گئی ہے۔
بانگِ درا 160: ہمایوں از علامہ اقبال مع حلِ لغات و تشریح

بانگِ درا 160: ہمایوں

یہ نظم علامہ اقبال نے اپنے دوست ”جسٹس شاہ دین ہمایوں“ کی وفات پر لکھی۔ اقبالؔ کے جسٹس صاحب سے بہت گہرے مراسم تھے۔
بانگِ درا 25: انسان اور بزمِ قُدرت از علامہ اقبال مع حلِ لغات و تشریح

بانگِ درا 25: انسان اور بزمِ قُدرت

بانگِ درا کی نظم ”انسان اور بزمِ قدرت“ میں علامہ اقبال نے پہلی مرتبہ اپنے فلسفۂ خودی کے بنیادی خد و خال پیش کیے ہیں۔
بانگِ درا 106: چاند از علامہ اقبال مع حلِ لغات و تشریح

بانگِ درا 106: چاند

بانگِ درا کی یہ نظم رمزیہ شاعری کی بہترین مثال ہے۔ اِس کا بنیادی تصور یہ ہے کہ محبوبِ حقیقی کا جلوہ ہر شے میں موجود ہے۔
بانگِ درا 38: سرگزشتِ آدم از علامہ اقبال مع حلِ لغات و تشریح

بانگِ درا 38: سرگزشتِ آدم

یہ نظم اقبالؔ کی جدتِ فکر کی ایک بڑی عمدہ مثال ہے۔ اِس نظم میں آپؒ نے سرگذشتِ آدم بڑے دِلکش پیرایہ میں بیان کی ہے۔
بانگِ درا 108: بزمِ انجُم از علامہ اقبال مع حلِ لغات و تشریح

بانگِ درا 108: بزمِ انجُم

اِس دِلکش نظم میں علامہ اقبال نے ہمیں ستاروں کی وساطت سے یہ پیغام دیا ہے کہ ہم جذبِ باہمی کی بدولت ہی ترقی کر سکتے ہیں۔