Zarb e Kaleem
Iqbaliyat Explanation Zarb e Kaleem Page 2
ضربِ کلیم 52: تسلیم و رضا
November 25, 2022
aadhibaat
ضربِ کلیم کی نظم تسلیم و رضا میں علامہ اقبال نے تسلیم و رضا کی حقیقت واضح کی ہے اور ہمیں اس کے درست مفہوم سے روشناس فرمایا ہے۔
ضربِ کلیم 34: وحی
October 29, 2022
aadhibaat
ضربِ کلیم کی نظم ”وحی“ میں علامہ اقبال نے وحی کی ضرورت عقلاً ثابت کی ہے۔ یہ نظم آپ نے ریاض منزل، بھوپال میں لِکھی۔
ضربِ کلیم 29: تصوّف
October 16, 2022
aadhibaat
ضربِ کلیم میں شامل اِس غیر فانی نظم میں علامہ اقبال نے تصوّف کی حقیقت بیان فرمائی ہے اور نہایت عمیق خیالات ظاہر کیے ہیں۔
ضربِ کلیم 163: غلاموں کے لیے
September 29, 2022
aadhibaat
نظم ”غلاموں کے لیے“ میں علامہ اقبال فرماتے ہیں کہ اگر کسی غلام کو آزادی کی تمنّا ہو تو اُسے چاہیے کہ اپنے اندر ”ذوقِ یقین“ پیدا کرے۔
ضربِ کلیم 79: دین و تعلیم
September 21, 2022
aadhibaat
اِس نظم میں اقبالؔ نے دین اور تعلیم سے متعلق بعض حقائق بیان کیے ہیں اور اِس میں شک نہیں کہ اِن پر غور کرنے سے حکیمِ مشرق کی ژرف نگاہی کا اعتراف کرنا پڑتا...
ضربِ کلیم 35: شِکست
August 12, 2022
aadhibaat
نظم ”شکست“ علامہ اقبال کی ضربِ کلیم میں شامل ہے۔ اِس نظم میں آپ نے مسلمانوں کو شکست کا حقیقی مفہوم سمجھایا ہے۔
ضربِ کلیم 62: مردِ مُسلمان
June 12, 2022
aadhibaat
نظم مردِ مُسلمان میں علامہ اقبال نے ایک مُسلمان کی پہچان بتائی ہے اور اُس کی بنیادی خوبیاں واضح فرمائی ہیں۔
ضربِ کلیم 10: مُسلمان کا زوال
June 1, 2022
aadhibaat
نظم ”مسلمان کا زوال“ میں علامہ اقبال نے مسلمانوں کو اُن کے زوال کے اصل اسباب سے روشناس فرمایا ہے اور اس کا حل بھی بتایا ہے۔
ضربِ کلیم 6: تن بہ تقدیر
May 23, 2022
aadhibaat
ضربِ کلیم کی نظم ”تن بہ تقدیر“ میں علامہ اقبال نے مسلمانوں کے رہبانہ طرزِ زندگی کو موضوع بنانے کے ساتھ ساتھ اس کے اسباب سے روشناس فرمایا ہے۔
ضربِ کلیم 182: غلاموں کی نماز
May 11, 2022
aadhibaat
نظم ”غلاموں کی نماز“ میں علامہ اقبال نے واضح فرمایا ہے کہ مردانِ حُر اور مردانِ غلام کی نماز تک میں فرق ہوتا ہے۔
ضربِ کلیم 11: عِلم و عشق
May 8, 2022
aadhibaat
اِس نظم میں میں علامہ اقبال نے علم اور عشق کے مابین تقابل کیا ہے اور علم پر عشق کی فضیلت واضح فرمائی ہے۔
ضربِ کلیم 69: موت
April 24, 2022
aadhibaat
اس نظم میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ اِنسان کی بیدار خودی اُسے حیاتِ ابدی عطا کرتی ہے اور یوں وہ موت سے بھی مر نہیں سکتا۔
No posts found