Skip to content

All posts by: aadhibaat

ضربِ کلیم 131: رومیؔ از علامہ اقبال مع حلِ لغات و تشریح

ضربِ کلیم 131: رومیؔ

اِس نظم میں اقبالؔ نے ہمیں اپنے روحانی پیر و مُرشد مولانا جلال الدین رومیؒ کے مرتبہ اور مقام سے آگاہ کیا ہے۔
ضربِ کلیم 104: آزادیِ نِسواں از علامہ اقبال مع حلِ لغات و تشریح

ضربِ کلیم 104: آزادیِ نِسواں

اِس نظم میں علامہ اقبال نے در پردہ پردہ کی حمایت بھی کر دی ہے اور بظاہر کُچھ نہیں کہا۔
ارمغانِ حجاز 1: ابلیس کی مجلسِ شوریٰ از علامہ اقبال مع تشریح

ارمغانِ حجاز 1: ابلیس کی مجلسِ شوریٰ

نظم ابلیس کی مجلسِ شوریٰ میں علامہ اقبال نے مغرب پر براہِ راست تنقید کرنے کی بجائےتمثیلی انداز میں عصرِ حاضر کو درپیش مسائل پر روشنی ڈالی ہے۔
بانگِ درا 160: ہمایوں از علامہ اقبال مع حلِ لغات و تشریح

بانگِ درا 160: ہمایوں

یہ نظم علامہ اقبال نے اپنے دوست ”جسٹس شاہ دین ہمایوں“ کی وفات پر لکھی۔ اقبالؔ کے جسٹس صاحب سے بہت گہرے مراسم تھے۔
بانگِ درا 159: دریوزۂ خلافت از علامہ اقبال مع حلِ لغات و تشریح

بانگِ درا 159: دریوزۂ خلافت

یہ نظم اُس موقع پر لکھی گئی جب مولانا محمد علی مرحوم ایک وفد لے کر خلافت کا مسئلہ انگلستان کے وزیرِ اعظم لائڈ جارج کے سامنے پیش کرنے کے لیے گئے تھے۔
بانگِ درا 67: طلبۂ علی گڑھ کالج کے نام از علامہ اقبال مع حلِ لغات و تشریح

بانگِ درا 67: طلبۂ علی گڑھ کالج کے نام

اِس نظم میں علامہ اقبال نے پہلی مرتبہ اپنی قوم کے نوجوانوں سے خطاب کیا ہے اور عشقِ رسول ﷺ کا پیغام دیا ہے۔
بانگِ درا 103: ایک حاجی مدینے کے راستے میں از علامہ اقبال مع حلِ لغات و تشریح

بانگِ درا 103: ایک حاجی مدینے کے راستے میں

یہ نظم ایک حاجی کی زبان سے کہی گئی ہے جو قافلے کے ساتھ مکہ سے مدینہ جا رہا تھا۔ راستے میں ڈاکہ پڑا اور یہ اکیلا رہ گیا۔
کبھی اے حقیقتِ مُنتظر! از علامہ اقبال مع حلِ لغات و تشریح

بانگِ درا 169: کبھی اے حقیقتِ مُنتظر!

غزل ”کبھی اے حقیقتِ مُنتظر!“ میں علامہ اقبال نے ربِ ذوالجلال سے خطاب کیا ہے اور اُس کے دیدار کی خواہش ظاہر کی ہے۔
بانگِ درا 106: چاند از علامہ اقبال مع حلِ لغات و تشریح

بانگِ درا 106: چاند

بانگِ درا کی یہ نظم رمزیہ شاعری کی بہترین مثال ہے۔ اِس کا بنیادی تصور یہ ہے کہ محبوبِ حقیقی کا جلوہ ہر شے میں موجود ہے۔
بانگِ درا 38: سرگزشتِ آدم از علامہ اقبال مع حلِ لغات و تشریح

بانگِ درا 38: سرگزشتِ آدم

یہ نظم اقبالؔ کی جدتِ فکر کی ایک بڑی عمدہ مثال ہے۔ اِس نظم میں آپؒ نے سرگذشتِ آدم بڑے دِلکش پیرایہ میں بیان کی ہے۔
بانگِ درا 129: شبنم اور ستارے از علامہ اقبال مع حلِ لغات و تشریح

بانگِ درا 129: شبنم اور ستارے

اِس نظم میں شبنم اور ستاروں کے مابین مکالمہ درج کر کے اِس جہانِ فانی کا حال سُنایا گیا ہے۔
بانگِ درا 25: انسان اور بزمِ قُدرت از علامہ اقبال مع حلِ لغات و تشریح

بانگِ درا 25: انسان اور بزمِ قُدرت

بانگِ درا کی نظم ”انسان اور بزمِ قدرت“ میں علامہ اقبال نے پہلی مرتبہ اپنے فلسفۂ خودی کے بنیادی خد و خال پیش کیے ہیں۔