Zarb e Kaleem
Iqbaliyat Explanation Zarb e Kaleem
ضربِ کلیم 71: مقصود
May 2, 2024
aadhibaat
نظم “مقصود“ تین اشعار پر مشتمل نظم ہے اور ہر شعر میں ایک فلسفی کے خیالات کا نچوڑ پیش کیا گیا ہے۔
ضربِ کلیم 48: مدنیتِ اسلام
October 31, 2023
aadhibaat
نظم ”مدنیتِ اسلام“میں علامہ اقبال نے مسلمان کی آئیڈیل (مثالی) زندگی کا نقشہ کھینچا ہے اور فی الحقیقت یہ نظم بہت غور سے پڑھنے کے لائق ہے۔
ضربِ کلیم 164: اہلِ مصر سے
October 19, 2023
aadhibaat
اس نظم میں مسلمانوں کو بتایا گیا ہے کہ کسی نظامِ زندگی کو رائج کرنے کے لیے عقل کے ساتھ ساتھ قوّت بھی ضروری ہے۔
ضربِ کلیم 84: حکومت
September 28, 2023
aadhibaat
اِس نظم میں علامہ صاحب نے استعارے اور مجاز کے رنگ میں اور اپنے مخصوص انداز میں حکومت کے حصول کا طریقہ بتایا ہے۔
ضربِ کلیم 50: فقر و راہبی
September 21, 2023
aadhibaat
”فقر و راہبی“ میں علامہ اقبال نے فقر اور رہبانیّت کا فرق واضح فرمایا ہے اور مسلمانوں کو اسلامی فقر کی تعلیم دی ہے۔
ضربِ کلیم 157: نفسیاتِ غلامی
August 20, 2023
aadhibaat
ضربِ کلیم کی نظم ”نفسیاتِ غلامی“ میں علامہ اقبال نے غلاموں کی اُس ذہنیّت کی بات کی ہے جو غلامی کے دور کی وجہ سے اُن میں پیدا ہو جاتی ہے۔
ضربِ کلیم 60: اے پیرِ حرم
July 27, 2023
aadhibaat
ضربِ کلیم کی نظم ”اے پیرِ حرم“ میں علامہ اقبال نے علماء اور صوفیائے اسلام سے خطاب کیا ہے اور اُن کو اُن کا دینی فرض یاد دِلایا ہے۔
ضربِ کلیم 74: آگاہی
June 10, 2023
aadhibaat
ضربِ کلیم کی نظم ”آگاہی“ میں علامہ اقبال نے صحیح شعور کی حقیقت واضح فرمانے کے ساتھ ساتھ خودی کی اہمیت واضح کی ہے۔
ضربِ کلیم 152: کارل مارکس کی آواز
May 31, 2023
aadhibaat
ضربِ کلیم کی نظم ”کارل مارکس کی آواز“ میں علامہ اقبال نے اشتراکیت کے بانی کارل مارکس کی زبان سے سرمایہ دارانہ نظام کا پردہ فاش کیا ہے۔
ضربِ کلیم 13: شکر و شکایت
May 15, 2023
aadhibaat
ضربِ کلیم کی نظم ”شکر و شکایت“ میں علامہ اقبال مسلمانوں کو یہ پیغام دیتے ہیں کہ غلامی پر رضامند ہو جانا کسی بھی قوم کے لیے باعثِ عزت نہیں ہے۔
ضربِ کلیم 40: فلسفہ
May 7, 2023
aadhibaat
ضربِ کلیم کی اِس نظم میں علامہ اقبال نے فلسفہ کی حقیقت سے پردہ اُٹھایا ہے جس کا خلاصہ ہے کہ فلسفہ عقلی موشگافیوں کا دوسرا نام ہے۔
ضربِ کلیم 27: صُوفی سے
January 8, 2023
aadhibaat
اِس نظم میں علامہ اقبال نے موجودہ دور کے گوشہ نشین، رہبانیّت پسند اور بے عمل صوفیوں سے خطاب کیا ہے، جو سائنس اور علومِ جدیدہ سے بہرہ ہیں۔
No posts found